مصر کی ایک سوشل میڈیا سٹار کو خاندانی اقدار کی خلاف ورزی اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ویب سائٹس کو جرائم کے لیے استعمال کرنے کے شبے میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

Add caption

مصر کی وزارت داخلہ نے جمعے کی شام کو اپنے بیان میں ان کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔


مصر کے اخبار یوم7 کے مطابق مودہ الادھم کو جمعرات کو گرفتار کیا گیا اور وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کچھ دن جیل میں ہی رہیں گی۔

سوشل میڈیا سٹارکے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد قاہرہ میں اپنے گھر سے فرار ہو گئی تھیں تاہم وزارت داخلہ کے تحفظ برائے اخلاقی اقدار کا محکمہ انہیں اس وقت گرفتار کرنے میں کامیاب ہوا جب پولیس نے ان کی کار کو ٹریک کیا اور ان کے موبائل فون اور انٹرنیٹ کے استعمال کے ریکارڈ کی مدد سے انہیں مصر کے شہر اکتوبر 6 میں حراست میں لیا گیا۔


حکام نے تاحال یہ واضح نہیں کیا ہے کہ الادھم کی گرفتاری کسی خاص ویڈیو یا واقعے کے تناظر میں عمل میں لائی گئی ہے۔

ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ الادھم نے قانون کی خلاف ورزی کی ہو۔ انہیں رواں سال مارچ میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں وہ کورونا وائرس کے پیش نظر نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کر رہی تھیں۔ تاہم انہیں بعد میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔  

22 سالہ سوشل میڈیا سٹار دوسری مصری خاتون ہیں جنہیں حالیہ مہینوں میں سماجی اقدار اور اصولوں کی خلاف ورزی سے متعلق ویڈیوز پوسٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

اس سے قبل قاہرہ یونیورسٹی میں آرکیالوجی کی ایک طالب علم 20 سالہ حنین ہوسام جن پر انسانی سمگلنگ کا الزام تھا، کو ایک ویڈیو پوسٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نوجوان لڑکیاں اور خواتین اپنی لائیو ویڈیوز بنا کر اور اجنبیوں سے بات کر کے تین ہزار ڈالرز سے زیادہ کما سکتی ہیں۔

اس ویڈیو پر انہیں غیر اخلاقی حرکات اور خاندانی اقدار کی خلاف ورزی پر اکسانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔